
یُوسُؔف مرؔیم کو اپنے ساتھ کیوں لے کر گیا؟
مورخین مرؔیم کو ساتھ لے جانے پر ذہنی اُلجھن کا شِکار رہے ہیں۔ کیا مرؔیم کا ساتھ جانا ضرُوری تھا؟ کیا صِرف باپ ہی اپنی بیِوی اور خاندان کے لئے نام درج نہیں کروا سکتا تھا؟ ہمارے پاسں اِن سوالات کا کوئی جواب نہیں اور نہ یہ جانتے ہیں کہ مرؔیم کا نام لکھوایا جانا ضرُوری تھا بھی کہ نہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ اُس کا دستخط کرنا ضرُوری تھا کہ نہیں، یا اُس کو بھی کُچھ جائیداد یا خاندان کی تفصِیلات جمع کروانا تھیں۔ ہمیں یہ نہیں معلُوم۔ لیکن ہم یہ ضرُور جانتے ہیں کہ حاملہ ہونے پر وہ جانتی تھی کہ دُنیا میں صِرف ایک ہی ایسا شخص ہے جو اُس کی حالت کو سمجھ سکے گا۔ اُسکے والِدین کو یقیناً یہ بات سمجھنا مُشکل تھا کہ اچانک 13 سالہ لڑکی حاملہ کیسے دکھائی دینے لگی اور اُس کا کبھی مرد سے کوئی تعلُّق بھی قائم نہیں ہُوا۔ اُسکے تو اپنے ماں باپ کے لئے اعتبار کرنا مُشکل ہوگا، تو پھر غیروں کا کیا کہنا؟ آپ اِن چہ مگوئیوں کا اندازہ لگا سکتے ہیں جو مرؔیم سے مُتعلُّق لوگوں میں ہُوئی ہونگی۔ اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ شاید اُن تین مہینوں کے لئے اِلیشِبَع سے مِلنے گئی تھی تاکہ نہ صِرف کِسی ایسے شخص سے رابطہ قائم کر سکے جو اُسکے حمل کے معجزے کو سمجھ سکے، کیونکہ اِلیشِبَع اپنے بڑھاپے میں حامِلہ ہُوئی تھی، بلکہ اُس نے خُود کو اُس ماحول سے بھی دُور کِیا جہاں اُسے حاملہ ہونے کی وجہ سے بُہت زیادہ ممکنہ شرم کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔ سچ تو یہ ہے کہ وہ تین مہینوں کے لئے اِلیشِبَع کے ساتھ رہنے چلی گئی تھی اور اب تو وہ نو ماہ کی حاملہ تھی اور اِس بات کے جِسمانی آثار صاف ظاہر تھے۔ مرؔیم کو ایسی حالت میں زیادہ طعنہ زنی کا سامنا کرنا پڑتا۔ یُوسُؔف کے پاس اِسکے علاوہ اَور کوئی راستہ نہیں تھا کہ وہ نام کا اندراج کروانے کے لئے مرؔیم کے بغیر چلا جاتا۔ میرے خیال میں یہ اُس کے لئے مرؔیم کو اُس ماحول سے باہر لے جانے کا بھی ایک راستہ تھا، جو اُس کے لئے بُہت مُشکل تھا اور یہ بھی یقینی بات ہے کہ یُوسُؔف اس ننھی سی زِندگی کی پیدائش کے موقع پر وہاں مرؔیم کے ساتھ موجُود ہونا چاہتا تھا۔ اُسے معلُوم تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ وہ جانتا تھا کہ وہ خُدا کے بیٹے کے ساتھ حامِلہ ہے۔ وہ ایسا نہیں کر سکتا تھا کہ بچّے کا جنم اُسکی غیر موجُودگی میں ہو۔ ایسا نہیں ہو سکتا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ یہ یِسُوؔع ہے جو پیدا ہونے والا ہے اور جیسا کہ فرِشتے نے اُسے بتایا تھا، وہی اپنے لوگوں کو اُن کے گُناہوں سے نجات دیگا۔ وہ جانتا تھا کہ یہ عمانوائیل ہے، یعنی خُدا ہمارے ساتھ۔ وہ جانتا تھا کہ جبرائیل نے مرؔیم سے کیا کلام کِیا تھا۔ اُنہیں جانا ہی تھا۔ دُنیوی حالات نے اُن پر جانے کے لئے دباؤ ڈالا۔ مرؔیم کے بغیر جانے کا کوئی چارہ نہیں تھا۔ سو خُدا کے کلام کی تکمیِل کے لئے یہ جبری سفر ناگُزیِر تھا۔ اُنکی منزل بیت الحم تھا کیونکہ وہ بزُرگ بادشاہ داؤد کا شہر اور اُنکا آبائی علاقہ تھا۔ اور ناصِرف قَیصر کے فرمان کو پُورا کرنے بلکہ خُدا کے کلام کی تکمیل کے لئے وہ اِس جگہ کو گئے تاکہ میکاہ نبی کی نبُوّت پُوری ہو۔ 6آ میں لِکھا ہے "جب وہ وہاں تھے۔۔۔" بیت الحم میں کہاں؟ یہ تو ہمیں معلُوم نہیں۔ بس وہ وہاں پر تھے۔ ہمیں یہ تو عِلم نہیں کہ وہ وہاں پر کِتنی دیر ٹھہرے۔ وہ وہاں کُچھ دِن رُکے ہونگے کیونکہ اُسکے وضع حمل کا وقت آ پُہنچا تھا۔ ہمیں اُس جگہ کا علم نہیں ہے۔ وہ کِتنا عرصہ وہاں رہے، یہ بھی معلُوم نہیں۔ شاید دو، یا تین یا پِھر سات دن۔ ہم نہیں جانتے۔ لُوقا ہمیں نہیں بتاتا کہ وہ کونسی جگہ تھی۔ لیکن 7آ کے مُطابِق جہاں لِکھا ہے "۔۔۔کیونکہ اُن کے واسطے سرائے میں جگہ نہ تھی۔" لیکن میں آپ کو بتانا چاہتا ہُوں کہ اگر چند دِن پہلے سرائے میں کوئی کمرہ دستیاب ہوتا تو کوئی بھی عقلمند اِنسان اُنکو سرائے سے نہ نکالتا جبکہ مریم بچّے کو جنم دینے والی تھی۔ لیکن کُچھ لوگوں نے یہ نظریہ پیش کِیا ہے کہ وہ کُچھ دِن پہلے اپنے رِشتے داروں کے پاس ٹھہرے۔ لیکن اگر وہ اپنے رِشتے داروں کے پاس ٹھہرے ہوتے تو کونسا ایسا رِشتے دار ہوتا جو اُنکو بچّے کی پیدائش کے وقت پر گھر سے جانے دیتا۔ سچ تو یہ ہے کہ وہ بچّے کی پیدائش کی جگہ پر ہی سارے وقت میں قیام پذیر رہے۔ وہ اُس نامعلُوم مقام پر غیر مُعیّنہ مُدت کے لئے تھے۔ وہ بے گھر تھے۔ آج کے دَور کی طرح، اُس زمانے میں بھی، بے گھر افراد کے لئے پناہگاہیں موجُود تھیِں۔ عوامی پناہ گاہیں۔ اور آپ یقیِن کریں کہ لوگوں کی اِسم نوِیسی کرنے والے جِتنے بھی رومی حُکمران وہاں تھے اُنہوں نے بیت الحم جیسی چھوٹی جگہ پر موجُود اِن پناہگاہوں اور سرائے کے تمام کمروں کو اپنے لئے لے لیا ہوگا۔ اُس دَور میں آجکل کی قیام گاہوں کی طرح کی تین تین منزلہ عمارتیں نہیں ہوتی تھیں۔ جو بھی رہائش دستیاب ہوتی وہاں کے عُہدیداران، رُومی عُہدیداران یا پِھر یہُودِی عُہدیداران، جو اُس سارے کام کے مُنتظمین تھے، لے لیتے۔ سو مرؔیم اور یُوسُؔف وہاں موجُود تھے اور بچّے کو جنم دینے کے لئے اُسکے دِن پُورے ہو چُکے تھے۔ کل کے پیغام میں ہم سرائے اور چرنی کے بارے میں سیکھینگے۔