Translate

Christmas series Part(20)

تعارُف) 20واں پیغام)
  

(قَیصر اَوگُوستُس کا جارِی کردہ شاہی فرمان (چوتھا اور آخری  حصہ

سو ہم یہ جانتے ہیں 6 عیسوی میں مردم شُماری ہُوئی تھی اور اُس وقت کورنِیُس سُورؔیہ کا حاکم تھا۔ لیکِن ہمیں یہاں پر یہ اِشارہ مِلتا ہے کہ یہ وہ مردم شُماری نہیں ہے۔ 2آ میں لِکھا ہے "یہ پہلی اِسم نویسی تھی۔۔۔" سو اگر یہ اِسم نویسی جو 6 عیسوی میں ہُوئی تھی اور یہ پہلی نہیں تھی اور یہ تقریباً 14 سال کے وقفے سے ہوتی تھی۔ تو ہم نے بس 14 سال پہلے کی تاریِخ کا اندازہ لگانا ہے۔ سو دُوسری اِسم نویسی اگر 6 بعد از مسِیح میں ہُوئی تھی تو 14 سال قبل پہلی اِسم نویسی 8 قبل از مسِیح میں ہُوئی ہوگی۔ سو میں یہاں یہ کہنا چاہُونگا کہ لُوقا نے بڑے احتِیاط سے بطورِ مؤرخ تاریِخ لِکھی ہے سو اِس بات کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ اُس نے کوئی غلطی کی ہو۔ آثارِ قدیِمہ کی وجہ سے لُوقا کی بات ثابِت ہوتی ہے۔ ٹیوولی میں، جو کہ روم کے قریب واقع ہے، 1766ء میں ایک پتھر کا ٹُکڑا دریافت ہُوا، اُس پر ایک رُومی عُہدیدار کے اعزاز میں ایک تحریِر موجُود ہے جو اَوگُوستُس کی حاکمِیت کے دَور میں دو بار سُورؔیہ اور فیِنیشِیا کا حاکم تھا۔ اب یہ مُعاملہ سمجھ میں آنا شُروع ہو گیا ہے۔ کوئی شخص دو بار حاکِم رہ چُکا ہے۔ ہمیں اِسی کی تو ضرُورت تھی۔ ایک بار وہ 6-9 عیِسوی میں اور ایک بار لُوقا کے کہنے کے مُطابِق جب پہلی اِسم نویسی یا مردم شُماری ہُوئی تھی۔ حاکِم کا نام تو اُس پتھر پر درج نہیں ہے لیکِن اُس کے کارناموں کی تفصیِلات ایسی ہیں جو کورنِیُس کے عِلاؤہ کوئی اَور سر انجام نہیں دے سکتا تھا۔ اور ہمارے پاس اُس کے بارے میں کُچھ تاریخی ریکارڈ موجُود ہے۔ کیا یہ حیرت انگیز نہیں ہے؟ بائبل مُقدّس کے اِس واقع کی تصدیق کے لئے ہمیں 1764ء تک اِنتظار کرنا پڑا۔ بائبل مُقدّس سچّی ہے۔ جب بھی کوئی ایسی تاریخی چیز مِلتی ہے تو یہ ہمیشہ بائبل مُقدّس کی تصدیق کرتی ہے۔ سو سُورؔیہ کے حاکم کی حیثِیّت سے کورنِیُس نے دو بار خِدمات انجام دیں۔ اب اِس اِسم نویسی کی تاریخ کے سِلسلے میں، ایک قدم اَور بڑھا جائے تو معلُوم ہوتا ہے کہ مِصر میں پائے جانے والے کُچھ آثارِ قدیمہ میں 8 قبل از مسِیح میں دُنیا بھر کی مردم شُماری کا ذِکر کِیا گیا ہے جو کہ بالکُل صحیح ہوگا۔ اب ہمارے پاس مِصری مُواد بھی موجُود ہے جو کہتا ہیں کہ وہاں 8 قبل از مسِیح میں ایک ایسی مردم شُماری ہُوئی تھی۔ اب یہ ریکارڈ 14 سالہ طرز سے مُطابقت رکھتا ہے۔ تو بھی جب آپ مسِیح کی پَیدائش سے مُتعلِّق تمام تواریخ کو ایک ساتھ رکھتے ہیں تو آپ کو چند مسائل نظر آتے ہیں کیونکہ یہ شاید 4 یا 6 قبل از مسِیح سے پہلے کی بات نہیں ہو سکتی۔ آپ اِس مسئلے کو کیسے حل کریں گے؟ کیونکہ پہلی اِسم نویسی تو 8 قبل از مسِیح میں ہُوئی تھی۔ اِسکا حل بُہت آسان ہے۔ اَوگُوستُس نے غالباً 8 قبل از مسِیح میں یہ حُکم نامہ جارِی کِیا تھا لیکن یہُودِیہ میں اِس کی تعمیل دو سے چار سال بعد تک نہیں ہُوئی۔ یہ فلسطین میں واقعتاً دو سے چار سال بعد انجام دیا گیا تھا، زیادہ تر اِس کی وجہ روم اور ہیرودیِس کے مابین سیاسی مُشکلات اور تنازعات تھے۔ اب میں آپ کو کُچھ اَور بتانا چاہتا ہُوں۔ کیونکہ یُوسُؔف اور مرؔیم موسمِ سرما کی شدید ٹھنڈ میں بیت الحم کو جا رہے تھے، سال کے آخرِی حِصّے میں، جب سردی بھی تھی، جب بارش بھی ہو سکتی تھی، جب برف باری بھی ہو سکتی تھی۔ تو ایسے حالات میں 9 ماہ کی حامِلہ عورت، گدھے پر جھٹکے کھاتی ہُوئی یا پِھر پیدل چل کر، 130 سے 150 کلومیٹر کا سفر کیوں کرتی؟ اپنے حمل کے بالکُل آخر میں ہی ایسا کیوں کرتی جب تک کہ کوئی ڈیڈ لائن نہ دی گئی ہوتی؟ ضرُور یہ نوبت آگئی ہوگی کہ جہاں شاید اِسرائیل کی طرف سے قَیصر اَوگُوستُس کے حُکم کی عدم تعمیل اپنی حد کو پُہنچ چُکی تھی اور قَیصر نے کہا تھا، بس!!! یہ آخرِی تاریخ ہے کہ جِس پر اِسم نویسی کے لئے سب کا موجُود ہونا ضرُور ہے۔ کیونکہ اگر کوئی ڈیڈ لائن نہ ہوتی تو وہ بچّے کی پیدائش کا اِنتظار کرتے اور بعد میں کِسی وقت اُنکے نام کا اندراج ہو جاتا۔ یُوسُؔف خُود جا سکتا تھا اور اِس مُعاملے کا حل نکال سکتا تھا۔ یہ اِس بات کی طرف اِشارہ ہو سکتا ہے کہ حُکم کی تعمیل کرنے میں اِسرائیل کی ہِچکچاہٹ کے باعث قَیصر اَوگُوستُس کے حُکم پر عملدرآمد کے لئے کُچھ سختی اِختیار کی گئی تھی۔ آخر یہُودِیہ روم سے دُور دراز کی سر زمین تھا اور یقینی طور پر اُسے اپنی آزادی کا اِستعمال بُہت پسند تھا۔ لہٰذا مسِیح کی پیدائش کے بالکُل درُست سال کا تعیّن یقین کے ساتھ نہیں کِیا جا سکتا۔ ہم نہیں جانتے۔ شاید لُوقا کی انجیل کے اصل قارئین کو اچّھی طرح سے معلُوم تھا اور ہو سکتا ہے کہ یقینی طور پر وہ جانتے ہوں۔ لیکن تاریخی لحاظ سے یہ واقع 6 قبل از مسِیح سے پہلے کا نہیں ہو سکتا اور شاید 4 قبل از مسِیح کے بعد کا بھی نہیں۔ جیسا کہ میں نے کہا، لُوقا کے قارئین کو معلُوم ہوگا۔ لہٰذا ہمارے آج کے کیلنڈر کے مُطابِق یہ بہترین اندازہ ہے تقریباً 6 قبل از مسِیح سے 4 قبل از مسِیح کے درمیان مسِیح کی پَیدائش ہُوئی۔ اُس وقت کے لوگ تاریخ اِس طرح سے نہیں لِکھتے تھے یہ بعد میں رائج ہُوئی۔ جب تاریخ کو قبل از مسِیح اور بعد از مسیح میں تقسیم کِیا گیا۔ اِس باب کی 3آ میں کہا گیا ہے، اور یہ اہم نُکتہ ہے، لِکھا ہے "اور سب لوگ نام لِکھوانے کے لِئے اپنے اپنے شہر کو گئے۔" جو منظر کو طے کرتا ہے۔ اِس کے عِلاوہ کوئی اَور وجہ نہیں ہے کہ وہ اِس طرح کے سفر پر جائیں۔ اب رُومی لوگوں کو عام طور پر اُنکے رہائشی علاقوں میں ہی رجسٹر کرتے تھے۔ وہ اُن کو آبائی علاقوں میں جانے پر مجبُور نہیں کرتے تھے۔ یہ آبائی علاقے میں جا کر نام لِکھوانے کی ضرُورت اِسرائیل کے اپنے رسم و رواج کی وجہ سے تھی۔ اور یہُودِیوں کو ہم جانتے ہیں کہ وہ آباؤاجداد اور نسلوں کے ریکارڈ کے بارے میں بُہت مُحتاط تھے۔ میرے عزیزو! رُوحُ القُدّس کے رُوحانی عالم میں کوئی حادثاتی واقعات اور لوگ نہیں ہوتے۔ اگر شہنشاہ اَوگُوستُس نے اپنا فیصلہ تین ماہ قبل، یا تین ماہ بعد، یا ایک ماہ قبل یا ایک ماہ بعد، یا شاید ایک ہفتہ قبل، یا ایک ہفتہ بعد کِیا ہوتا، تو مسِیح کی پیدائش بیت الحم میں نہ ہوتی۔ اُس کی پیدائش بیت الحم میں نہ ہوتی۔ لیکن وہ وہاں ہی پیدا ہُوا۔ خُدا جانتا تھا کہ نام لِکھوانے کے سارے کام میں کِتنا وقت لگے گا۔ خُدا جانتا تھا کہ ہیرودیِس قَیصر اَوگُوستُس کا حُکم ماننے میں کِتنی دیر لگائے گا۔ خُدا جانتا تھا کہ اِس جوڑے کو موسمِ سرما میں اِس 130 سے 150 کلومیٹر کے فاصلہ کو طے کرنے میں کِتنا وقت لگے گا۔ خُدا کو بخُوبی معلُوم تھا کہ اُس میں کِتنا وقت لگے گا اور وہ وہاں کُچھ دِن رہیں گے، اور اُن دنوں میں بچّہ پیدا ہوگا۔ ہر ایک تفصیل خُدا کے ہاتھ میں تھی۔ اور آج بھی تاریخ خُدا کی مرضی کے مُطابِق رُخ اِختیار کرتی ہے اور اب بھی ہر بادشاہ، ہر شہنشاہ، ہر حُکمران خُدا کے مقاصد کے لئے اُسکے ہاتھ میں ہے۔ یصر اَوگُوستُس اور مِصر کے ساتھ اُس کی جنگ اور حُکمرانی اور باقی سارے مُعاملات یسُوؔع مسِیح کی پَیدائش سے کیا تعلُّق رکھتے ہیں۔ یہ ہم آنے والے پیغام میں سیکھیں گے۔۔ 

Welcome !!

زِندگی کا کلام

Masih Books

مُکاشفہ 5باب

Masih Book, daily verses Geet Bible.

1اُس زِندگی کے کلام کی بابت جو اِبتدا سے تھا اور جِسے ہم نے سُنا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا

Join Us Now! Free (Audio ,Video, Daliy Verses, prayers'.

اور کوئی شَخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔.

MasihBooks

We are releasing Free Masih(Christian) Books series absolutely For free to every Visitor. Find all the Answers on Christian living, Faith & More.Join Us Now! Free (Audio ,Video ,Pdf fil, pictures, Daliy Verses, prayers'and Bible Book.




Today Page views

Data Archive by Month

Word Correction Form

Name

Email *

Message *