Translate

Christmas series Part(19)

تعارُف) 19واں پیغام)
  

(قَیصر اَوگُوستُس کا جارِی کردہ شاہی فرمان (تِیسرا   حصہ

آئیے اب اُسکے جارِی کردہ فرمان پر غور کریں۔ فرمان یہ تھا کہ ساری دُنیا کے لوگوں کے نام لِکھے جائیں۔ اِس سے مُراد یہ ہے کہ اُس وقت کی معلُوم دُنیا، یعنی رُومی سلطنت میں بسنے والے تمام لوگوں کی مردم شُماری کی جائے کیونکہ اُس وقت روم ہی تقریباً ہر جگہ پر قابِض تھا۔ مردم شُماری سے مُراد اپنی معلومات کی رجِسٹریشَن کروانا ہے۔ اِس کے دو مقاصِد تھے۔ پہلا یہ کہ جو لوگ فوج میں شمُولِیت اِختیار کرنے کی عُمر کے ہوتے تھے اُنہیں فوج میں بھرتی کیا جا سکے۔ لیکن یہُودِیوں کو اِس سے اِستثنیٰ حاصِل تھا۔ جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چُکا ہُوں کہ قَیصر اَوگُوستُس نے اپنی ماتحت قوموں کو کِسی حد تک خُود مُختاری اور مذہبی آزادی دے رکھی تھی اِس لئے یہُودیوں کے لئے یہ ہرگِز لازِم نہیں تھا کہ وہ رُوم کی فوج میں شامِل ہوں۔ لیکِن اِس مرتبہ مردم شُماری اِس سبب سے نہیں کروائی جا رہی تھی۔ اِس بار مردم شُماری اِس لئے ہو رہی تھی کیونکہ مرؔیم اور یُوسُؔف اِس میں شامِل تھے۔ اِس بار مردم شُماری کا مقصد محصُول لینے کی خاطِر لوگوں کی تعداد کا حِساب لگانا تھا۔ اور یہ مردم شُماری کرنے کا دُوسرا مقصد ہوتا تھا۔ اُنہیں جا کر اپنا نام، اپنا پیشہ، اپنی جائیداد، اور خاندان کا نام درج کروانا ہوتا تھا اور محصُول یا ٹیکس جمع کروانے کے مقصد سے رُوم کی ریونیو ایجنسی میں جیسے کہ پاکستان میں FBR ہے، رجِسٹریشَن کروانا ہوتی تھی۔ ایسا پُوری رُومی دُنیا میں کرنے کا حُکم دِیا گیا تھا۔ اب میں آپ کو اِس سے مُتعلِّق کچھ تاریِخ سے آگاہ کرنا چاہتا ہُوں۔ 2آ میں لِکھا ہے "پہلی اِسم نوِیسی۔۔۔" قَیصر اَوگُوستُس نے صِرف ایک مردم شُماری نہیں کروائی تھی بلکہ ہر چودہ سال کے بعد وہ مردم شُماری کرواتا تھا۔ یہ مردم شُماری اُسکے بعد بھی تقریباً 270 عیسوی تک ہر 14 سال کے بعد ہوتی رہی۔ اور وہ اِس پر بُہت زور دیتا تھا۔ وہ بُہت مُحتاط، سوچ بچار کرنے والا اور شُماریات کا ماہِر تھا۔ اپنی وفات تک وہ اپنے ہاتھ کی لِکھائی میں مردم شُماری کی وسیع تفصیلات لِکھ چُکا تھا جو اُسکے دَور میں کی گئی تھیں۔ اب ہمارے پاس ادب کے کُچھ ایسے نُسخے موجُود ہیں جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ مِصر ہر 14 سال کے بعد مردم شُماری کروانے کا پابند تھا۔ اِس بات سے ہمارے نظریہ کی تائید ہوتی ہے کیونکہ مارک انتھنی اور کلیوپیٹرا کی شِکست کے بعد مِصر رُوم کے قبضے میں آچُکا تھا اور وہ مردم شُماری کے اِس نِظام کو لیکر چل رہا تھا۔ اب سُورؔیہ میں بھی شاید ایسے ہی ہوتا تھا۔ سُورؔیہ وہ خِطّہ تھا جِس میں یہُودِیہ بھی شامِل تھا۔ سو جب وہ کہتا ہے کہ کورنِیُس کے عہد میں جو سُورؔیہ کا حاکِم تھا تو اِسکا مطلب ہے کہ یہُودِیہ اُس میں شامِل تھا کیونکہ وہ وسیع تر سُورؔیہ کا حِصّہ تھا۔ سو روم نے یہ فرمان جارِی کر دیا کہ ہر ایک مردم شُماری میں اپنا نام لِکھوانے کے لئے اپنے اپنے شہر کو جائے۔ یہُودیِوں کو اِس سے شدیِد نفرت تھی۔ اُنکے لئے یہ ایک اجنبی نِظام تھا۔ اُنکے نزدیک یہ غیر اقوام کا کام تھا جو اُنکی زِندگِیوں پر زبردستی مُسلط کِیا جا رہا تھا۔ لیکِن اِن سب حالات و واقعات کے پیچھے خُدا کی حِکمت کار فرما تھی۔ بِالکُل ویسے ہی جیسے وہ خورس کے فرمان کے پیِچھے کارفرما تھی جس نے اِسرائیل کو آزاد کر دیا کہ وہ اسیِری کے بعد واپِس جا کر بحالی کا کام کر سکیں۔ بالکُل ویسے ہی جیسے وہ نبُوکدنضر کے مُعاملے میں کام کر رہا تھا جس نے بالکُل وہی کام کِیا جو خُدا چاہتا تھا کہ وہ اُسکے اِلہیٰ مقاصد کی تکمیِل کے لئے کرے۔ خُدا غیر اقوام کے بادشاہوں اور حُکمرانوں کو لیتا ہے اور اُن کو اپنے مقاصِد کے لئے اپنے خادِم کی حیثِیّت سے اِستعمال کرتا ہے۔ آپ ایک لمحے کے لئے بھی یہ نہیں سوچ سکتے کہ خُدا ساری دُنیا کے محلات پر خُود مُختار نہیں ہے؟ وہ ہے۔ اور وہ قَیصر اَوگُوستُس کے محل پر بھی تھا۔ اب 2آ میں لِکھا ہے کہ یہ پہلی مردم شُماری تھی جو سُورؔیہ کے حاکم کے دَور میں کی گئی اور ہر 14 سال کے بعد ہونے والی مردُم شُماریوں میں سے یہ پہلی تھی جِنکا سِلسِلہ قَیصر اَوگُوستُس نے شروُع کِیا تھا۔ اب ہمیں یہاں سے مزیِد معلُومات مِلتی ہیں۔ پہلی مرتبہ یہ مردم شُماری کب ہوئی؟ یہ کورنِیُس کے دَور میں ہُوئی جو سُورؔیہ کا حاکم یا گورنر تھا۔ سُورؔیہ پِھر وہی بڑا علاقہ ہے جِس میں یہُودِیہ شامِل تھا۔ اور کورنِیُس پر اِس علاقے سے مُتعلِّق ذِمّہ داریاں عائد ہوتی تھیں۔ اب لُوقا کا ہمیں یہ سب بتانے کا مقصد مسِیح کی پیدائش کے وقت کی نشاندہی کرنے میں ہماری مدد کرنا ہے۔ یہ ایک تاریخی واقعہ ہے۔ یہ کِسی کے تخیّل کا مظہر نہیں ہے۔ یہ قَیصر اَوگُوستُس کے دَورِ حکُومت میں ہونے والی پہلی مردم شُماری کے درمیان ہُوا جب کورنِیُس سُورؔیہ کا حاکم یا گورنر تھا۔ اِن سب سے ہمیں اِس بات میں مدد مِلتی ہے کہ یہ کب ہُوا؟ میں آپ کو ایک اَور بات بتانا چاہتا ہُوں کہ جو لُوقا کے زمانے میں اُسکے اِس اِنجیلی بیان کو پڑھتے ہونگے اُنہیں معلُوم ہوگا کہ یہ تمام حالات و واقعات عین کِس وقت وقُوع پذیِر ہُوئے۔ ہم اِتنا عرصہ گُزر جانے کے بعد وثُوق سے کُچھ نہیں کہہ سکتے۔ اُسکا نام پبلیُِس سلپِیَِسیَس کورنِیُس تھا۔ اُس نے 6 عیسوی سے لیکر 9 عیسوی تک سُورؔیہ پر حُکمرانی کی، غور سے سُنئے!!! 6 عیسوی سے لے کر 9 عیسوی تک۔ فلسطین میں ایک مشہُور مردم شُماری 6 عیسوی میں کی گئی۔ یہوُدی مورِخ یوُسِیفَس لِکھتا ہے کہ اِس مردم شُماری کی وجہ سے یہُودِیوں میں ایک پُر تشدُد بغاوت نے جنم لیا جِسکا ذِکر لُوقا نے اعمال 5ب 37آ میں بھی گملی ایل کا حوالہ دیتے ہُوئے کِیا ہے۔ جہاں لِکھا ہے "اِس شخص کے بعد یہُوداؔہ گلِیلی اِسم نوِیسی کے دِنوں میں اُٹھا۔" سو لُوقا 6 عیسوی میں ہونے والی اِس مردم شُماری کا بھی ذِکر کرتا ہے جِسکے نتیجے میں بغاوت نے جنم لیا۔ کورنِیُس اِس مردم شُماری کا مُنتظِم تھا۔ اُس نے بعد میں اِس بغاوت کے مسئلے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ تاہم، بغور میری بات سُنئے، چھٹی عیسوی میں کی گئی یہ وہ مردم شُماری نہیں جو لُوقا مسِیح کی پیدائش سے مُتعلِّق ہمیں بتاتا ہے کیونکہ یہ تو ہیرودیس کی وفات کے دس سال بعد کی گئی جو کہ یہاں پر صیحیح فِٹ نہیں بیٹھتی۔ تو پِھر وہ کونسی مردم شُماری ہے جِس کا لُوقا نے مسِیح کی پَیدائش سے مُتعلِّق ذِکر کِیا ہے؟یصر اَوگُوستُس اور مِصر کے ساتھ اُس کی جنگ اور حُکمرانی اور باقی سارے مُعاملات یسُوؔع مسِیح کی پَیدائش سے کیا تعلُّق رکھتے ہیں۔ یہ ہم آنے والے پیغام میں سیکھیں گے۔۔ 

Welcome !!

زِندگی کا کلام

Masih Books

مُکاشفہ 5باب

Masih Book, daily verses Geet Bible.

1اُس زِندگی کے کلام کی بابت جو اِبتدا سے تھا اور جِسے ہم نے سُنا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا

Join Us Now! Free (Audio ,Video, Daliy Verses, prayers'.

اور کوئی شَخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔.

MasihBooks

We are releasing Free Masih(Christian) Books series absolutely For free to every Visitor. Find all the Answers on Christian living, Faith & More.Join Us Now! Free (Audio ,Video ,Pdf fil, pictures, Daliy Verses, prayers'and Bible Book.




Today Page views

Data Archive by Month

Word Correction Form

Name

Email *

Message *