
:(مریِم کو دِیا جانے والا الہیٰ پیغام (دوسرا حِصہ
اب ایک ہی شخصیت تھی جو مریم کے لیے اِس بات کی تَصدیِق کر سکتی تھی کہ خُدا حمل سے متعلق بھی معُجزات کر سکتا ہے اور وہ تھی الیشبع۔ سو 39آ میں ہمیں یہ بتایا گیا ہے کہ وہ اُٹھی اور جلدی سے یہوُدیہ کے پہاڑی عِلاقے کو گئی اور زِکریاہ کے گھر میں داخِل ہو کر الیِشبع کو سلام کیا۔ مریم اور الیِشبع کی مُلاقات کا مقصد یہ تھا کہ مریم کو فرِشتے کے پیغام کی تصدیِق ہو جائے۔ کیونکہ ایسے پیغام پر یقیِن کرنا بے حد مشِکل تھا۔ اِس پیغام پر اِیمان لانا صرف مریم ہی کے لیے مُشکِل نہ تھا بلکہ ایسا کرنا کِسی کے لیے بھی مُشکِل ہوتا۔ مریم اپنے ایِمان کو مزید پُختہ کرنا چاہتی تھی۔ ایسا نہیں تھا کہ وہ ایمان نہیں رکھتی تھی، لیکن یہ باتیں اسکی سمجھ سے کہیں بالاتر تھیں۔ سو الیِشبع، مریم کے ایمان کو پختہ کرنے کے لیے ذاتی طور پر اپنے حمل کے معجزے کی تصدیق کر سکتی تھی۔ 39آ کے شُروُع ہوتے ہی لکھا ہے"اُنہی دِنوں میں". ہم چند لمحوں کے لیے اس پر غور کریں گے۔ یہاں پر وقت واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ جیسے ہی فرِشتے نے مریم کو پیغام دیا تو اسی وقت مریم نے جلدی کی تاکہ الیِشبع سے مُلاقات کو جائے۔ وہ اسکی بوڑھی رشتےدار تھی جو ساری عمر بانجھ رہی تھی اور اس عُمر کی بوڑھی خاتون کا حامِلہ ہو جانا انسانی اعتبار سے نامُمکِن تھا۔ 36آ کے مطابق جب فرشتے نے مریم کو پیغام دیا تو الیِشبع کو حامِلہ ہوئے چھٹا مہینہ تھا جو کہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ وہ واقعی حامِلہ تھی۔ اس لیے مریم نے سفر کرنے میں دیر نہ کی۔ جیسا کہ میں نے پہلے بتایا کہ 36آ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ الیِشبع پہلے ہی 6 ماہ سے حامِلہ تھی۔ اب 56آ کو پڑھتے ہیں۔ وہاں لکھا ہوا ہے "اور مرؔیم تِین مہِینے کے قرِیب اُس کے ساتھ رہ کر اپنے گھر کو لَوٹ گئی۔" سو مریم الیِشبع کے پاس تب گئی جب وہ 6 ماہ سے حامِلہ تھی اور مریم اُس کے پاس سے تب واپس آئی جب الیِشبع کے حمل کو 9 ماہ ہو چُکے تھے، بظاہر یوُحنا بپتِسمہ دینے والے کی پیدائش سے تھوڑا پہلے۔ 57آ میں لکھا ہے "اور اِلیشِبَع کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچا اور اُس کے بیٹا ہُؤا۔" اسکا مطلب تو یہ ہوا کہ مریم نے بالکل وقت ضائع نہیں کیا تھا کیونکہ اگر مریم کو الیِشبع کے ہاں جانا تھا، اور اسکے پاس تین ماہ رہنا تھا اور یوُحنا کی پیدائش سے پہلے واپس لوٹ آنا تھا تو وہ یقیناً وہاں چھٹے مہیِنے میں پہنچی ہوگی اور اس نے جانے میں جلدی کی ہوگی۔ وہ اُٹھی اور جلد اپنے سفر پر نکل کھڑی ہوئی۔ کُچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ مریم اپنا حمل چھپانے کی غرض سے الیِشبع کے پاس چلی گئی تھی۔ لیکن اتنی جلدی تو چھُپانے والی کوئی بات نہیں تھی۔ اوَروں کا کہنا ہے کہ وہ یوُسُف کے غیظ و غضب سے بچنے کی خاطِر وہاں سے چلی گئی تھی۔ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے جس کی بنیاد پر یہ سوچا جا سکے کہ اس وقت یوسف کو کچھ پتا تھا اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں مریم نے یہ سارا معاملہ خدا پر چھوڑ رکھا تھا اور بعد میں ایک فرِشتہ خواب میں یوُسُف پر ظاہر ہؤا جِس نے اُسے سارا ماجرا سمجھایا۔ سو اِس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مریم اپنا حمل چھُپانے کی غرض سے نہیں گئی تھی جو کہ ابھی جِسمانی طور پر ظاہر بھی نہیں ہوا تھا۔ اور نہ ہی وہ یوُسُف سے بچنے کے لیے گئی تھی کیونکہ اُس وقت تو شاید اُسے عِلم بھی نہ ہو کہ مریم حامِلہ ہو چُکی ہے۔ مریم تو اِس لیے گئی تھی تاکہ وہ الیِشبع سے مُلاقات کر کے اِس بات کی ذاتی طور پر تصدیق کر سکے کہ خُدا حقیقتاً حمل سے مُتعلِق معُجزات کرتا ہے اور الیِشبع کے مُعاملے میں یہ بات عیاں ہو سکتی تھی کہ کیا جو فرشتے نے کہا ویسا ہی ہے اور الیشبع امید سے ہے۔ یقیناً الیِشبع نے مریم کو بتایا ہوگا کہ وہ کیسے حامِلہ ہوئی۔ اور چوُنکہ الیِشبع کے ساتھ کیا ہوا وعدہ پوُرا ہوا لہٰذا جو وعدہ مریم کے ساتھ کیا گیا وہ بھی ضروُر پوُرا ہوگا۔ دونوں کے ساتھ ایک سا ماجرا ہوُا تھا۔ لیکِن آپ کو ایک اور بات بھی سمجھنے کی ضروُرت ہے۔ مریم نہ صِرف الیِشبع سے تصدیِق کے لیے ملاقات کرنے گئی تھی بلکہ وہ یہ بھی جانتی تھی کہ صِرف الیِشبع ہی اُسکی بات کا یقیِن کریگی۔ حتیٰ کہ جب یوُسُف کو پتہ چلا تو اس نے بھی یہی سمجھا کہ شاید مریم نے منگنی کے قول و قرار کا پاس نہیں رکھا اور قانوُن کو توڑ دیا ہے اور گُناہ کی مُرتکِب ہو گئی۔ اس نے سوچا ہوگا کہ "یا تو میں شریعت کے مطابق اسے سنگسار کر دوں گا یا پھِر طلاق دے دوں گا۔" صِرف ایک ہی خاتوُن اسکی بات کا یقین کر سکتی تھی۔ اور وہ خاتون تھی الیِشبع۔ سو صِرف ایک جگہ تھی جہاں مریم اپنی داستان سنا سکتی تھی۔ متن ہمیں یہ نہیں بتاتا کہ مریم نے اپنے خاندان یا یوُسُف کو کیا بتایا یا کیا نہیں بتایا۔ وہاں پر صرف یہ لِکھا گیا ہے کہ مریم الیِشبع سے مُلاقات کرنے کے لیے نِکل کھڑی ہوئی. کیِوُنکہ وہی ایسی خاتوُن تھی جس کے پاس مریم کی بات کو سچ ماننے کی معقول وجہ تھی کہ جو وہ کہہ رہی ہے وہ سچ ہے۔ سب سے پہلے الیِشبع کو بتانا عقلمندی کا ثبوُت تھا۔ کیونکہ جب مریم دوسروں کو اس بات کی خبر دیتی تو الیِشبع اُسکی مدد کر سکتی تھی اور ساتھ دے سکتی تھی۔ کیوُنکہ الیِشبع اس بات کا جیتا جاگتا ثبوُت تھی کہ خُدا حمل سے متعلق معجزات کر رہا تھا۔ اگر وہ کسی اور کو بتاتی تو لوگوں نے اس بات کو جھوٹ سمجھنا تھا یا فرشتے کے پیغام اور خدا کے بیٹے کی ماں ہونے کو مریم کی من گھڑت کہانی سمجھنا تھا۔ کوئی بھی اس بات کا یقین نہ کرتا سوائے الیشبع کے۔ سو الیِشبع اور مریم کی ملاقات، مریم کو ذاتی تصدیق فراہم کرتی ہے۔ یقیناً وہ لمحہ مریم کے لیے بےحد اہم ہوگا جب الیِشبع نے خدا کے اس معجزے کی تصدیق کی ہوگی۔ لہٰذا جبرائیل نے جو پیغام الیِشبع کو دیا تھا اگر وہ تکمیل کو پہنچا تو یقیناً مریم کو دیا جانے والا پیغام بھی پورا ہوگا۔ کیسی زبردست تصدیِق ہے۔ مریم جاننا چاہتی تھی۔ اور اب مریم کو اس بات کی تصدیق ہو چکی تھی کہ خدا حمل سے متعلق معجزات کر رہا ہے اور فرشتے کا پیغام سچا ہے. اب اس کے پاس اس بات کی جسمانی تصدیق تھی کہ خدا رَحم میں کام کر سکتا ہے کیونکہ روح القدس کی جنبش کے وسیلے سے بچہ الیِشبع کے پیٹ میں اچھل پڑا اور یہ اس جنبش کے وسیلے سے پیدا ہونے والی شادمانی کے سبب سے ہوا۔