:تعارُف)چوتھاپیغام)
اب زکریاہ کی ایک بیوی بھی تھی. چونکہ وہ ایک کاہِن تھا لہٰذا اُسکی زِندگی مذہبی سرگرمیِوں سے بھری ہوئی تھی. اُسکی بیوی اس بات سے بخوُبی واقِف تھی. اُسکی بیوی کا تعلُق بھی ہاروُن کے گھرانے سے تھا. زِکریاہ نے ایک کاہِن کی بیٹی سے شادی کی تھی. چوُنکہ ہارون کی نسل کے سارے مرد کاہِن تھے اِس لئے اُسکی بیوی کا باپ، اُسکے بھائی اور باقی مرد رشتے دار بھی، سبھی کاہِن تھے. وہ کاہِنوں کی دُنیا میں رہتی تھی. وہ یہوُدی کہانت کے عملی ماحول میں پلی بڑھی تھی. زِکریاہ نے بہتریِن اِنتخاب کِیا تھا. یہ انتخاب زکریاہ کا کہانت کی خدمت کے ساتھ اسکے لگاؤ اور گہری وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ اُس نے ایسی خاتوُن سے شادی کی تھی جو یہوُدیت کے اِنتہائی دیِندار اور مُتقی طبقے سے تعلق رکھتی تھی.
کیا آپ جانتے ہیں کہ اُسکا تعلُق یقیناً ایک بہت اچھے خاندان سے تھا جو اپنی کہانت سے مُتعلِق بہت سنجیِدہ تھا کیوُنکہ اُسکا نام الیِشبع تھا. الیِشبع ایک خوُبصوُرت نام ہے لیکِن کیا آپ جانتے ہیں کہ خُروُج 6باب 23آی کيمُطابِق ہاروُن کی بیِوی کا نام بھی الیِشبع ہی تھا؟ اُسکا نام پہلے سردار کاہِن کی بیوی کے نام پر ہی الیِشبع رکھا گیا تھا. اِس سے آپکو اُسکے خاندان کے بارے میں ایک اور بات بھی معلوُم پڑیگی. یہ ایسا خاندان تھا جو اپنے مذہب اور کہانت کے بارے میں بہت سنجیِدہ تھا. الیِشبع ایک خُوبصوُرت نام ہے اور الیِشبع کے نام کا مطلب ہے "میرا خُدا عہد کا خُدا ہے" یا "میرا خُدا وفادار ہے." یہ نام خُدا کی وفاداری کا برملا اعلان اور اِظہار کرتا ہے. اِس نام سے خُدا کی تمجیِد ہوتی ہے.
یہ ایک قابِلِ ذِکر جوڑا ہے. اور یہ یقینی طور پر یوُحنا کو زبردست وِرثہ فراہم کرتا ہے۔ جِس دور میں یہوُدی مُرتکِب ہو چُکے تھے، حقیِقِی پرستِش سے مُنحرِف ہو گئے تھے، مُنافِق بن گئے تھے اور خوُد راستی کے جھوٹے دعویدار بن چُکے تھے تو اُس دور میں بھی یہ جوڑا دیندار اور راستباز رہا. ہم اِسلئے یہ بات وثوُق سے کہہ سکتے ہیں کیونکہ 6آیت میں یوں لکھا ہے "اور وہ دونوں خُدا کے حضُور راست باز اور خُداوند کے سب احکام و قوانِین پر بے عَیب چلنے والے تھے." وہ مُنافِقوں کی مانِند نہیں تھے جو صِرف اِنسانوں کی نظر میں ہی راستباز ہوتے ہیں. یہاں واضح فرق موجود ہے. وہ مُرتد قوم میں سے خُدا ترس اور خُدا کا خوف ماننے والے یہوُدیِوں کا بقیہ تھے. اِنکے علاوہ اوَر بھی بہت سے مُتقی تھے جِن سے ہم مُلاقات کرینگے یعنی یوُسُف، مریِم، ہیکل کی بُزرگہ حَنہ اور بُزرگ شمعوُن. یہ اُسی بقیِہ کا حِصہ تھے. یہ وہی لوگ تھے جو ملاکی کی نبوت پر بھروسہ کئے ہوئے تھے کہ آفتابِ صداقت طلوع ہوگا اور اُمید کرتے تھے کہ ایسا اُنکی زِندَگی میں ہوگا.
لیکن ذرا غور کریں، یہ بڑی دِلچَسپ بات ہے. شاید، وہ اِنسانوں کی نظر میں راستباز نہیں تھے. آپ جانتے ہیں کیوں؟ 7آیت میں لِکھا ہے "اور اُن کے اَولاد نہ تھی کیونکہ اِلیشِبَع بانجھ تھی اور دونوں عُمر رسِیدہ تھے۔" کیا آپ جانتے ہیں کہ کسی بھی یہوُدی عورت کے لئے سب سے زیادہ شرم کی اور نا قابِلِ برداشت بات کیا ہوتی تھی؟ بے اولاد ہونا! کیا آپ جانتے ہیں کہ لوگ اِس سے کیا نتیِجہ اخذ کرتے ہونگے؟ آپ تو جانتے ہی ہیں کہ بائبل کیا فرماتی ہے، زبور 127 میں لِکھا ہے "دیکھو! اَولاد خُداوند کی طرف سے مِیراث ہے." یہ خُداوند کی طرف سے برکت ہے. اور آپ جانتے ہی ہیں کے کلامِ مُقدس کہتا ہے کہ اگر تُم خُدا کے خِلاف گُناہ کرو گے تو وہ تُمہارے رحِم کو بند کر سکتا ہے. استِثنا 28ب میں لعنتیں لِکھی ہیں کہ جب خُدا لعنت کرتا ہے تو اُسکا نتیِجہ بانجھ پن بھی ہو سکتا ہے. لِکھا ہے کہ یہ معتبِر خاتوُن، عُمر رسیِدہ ہو چُکی تھی، دونوں میاں بیوی ہی کافی بزُرگ ہو چُکے تھے. ایسا معلوُم ہوتا ہے کہ وہ 60 سال سے اوُپر تھے. چوُنکہ کاہِنوں کے لئے کوئی ریٹائرمنٹ کی عُمر مُقرر نہیں تھی اِس لئے شاید وہ 80 سال یا اِس سے بھی زیادہ عُمر کے ہوں. شاید اُنکی شادی نو عمری میں ہی ہو گئی ہو، اور انہوں نے ساری زِندگی یہ طعنہ سُنا ہوگا کہ یہ بے اولاد ہیں. اور پھِر اُس پر طرح طرح کے سوالات کے نجانے اِنکی زِندگی میں ایسا کیا گُناہ ہے، ایسی کیا خرابی ہے جسکے سبب سے یہ بے اولاد ہیں؟ یہوُدی ربِیوں کے مُطابِق 7 طرح کے لوگ خُدا کی طرف سے خارِج شُدہ ہوتے ہیں. اور اُنکا نُقطہِ آغاز ہی یہ ہوتا تھا، ایسا یہوُدی مرد جِسکی بیِوی نہ ہو یا ایسا یہوُدی جِسکی بیوی بانجھ ہو. یہ اُس معاشرے کا ایک خطرناک اور ناقابلِ برداشت بوجھ تھا.
آپکو پیدائش 30باب میں لکھا واقعہ یاد ہوگا. میں آپکے لئے اِختَصار سے بیان کئے دیتا ہوُں. 1آیت میں یوُں لِکھا ہے کہ"اور جب راخِل نے دیکھا کہ یعقُوب سے اُس کے اَولاد نہیں ہوتی تو راخِل کو اپنی بہن پر رشک آیا سو وہ یعقُوب سے کہنے لگی کہ مُجھے بھی اَولاد دے نہیں تو مَیں مَر جاؤں گی۔" 1 سموئیل 1ب میں ہم دیکھتے ہیں کہ حَنہ روتی رہتی تھی. بانجھ پن کی وجہ سے طلاق دے دی جاتی تھی. اگر بیوی بچہ پیدا نہ کر سکتی تو اُسے طلاق دے دی جاتی تھی. اُسے خُدا کی طرف سے ملعوُن قرار دیا جاتا تھا.
سو یہ ہے وہ جوڑا جو خُدا کے نِزدیِک تو راستباز تھا لیکِن شاید اِنسانوں کی نظر میں وہ راستباز نہ تھے. وہ خُدا پرست تھے لیکن پھِر بھی بے اولاد ہونے کا داغ اپنے دامن پہ لئے پھرتے تھے. لیکِن لوُقا اِس بات کو ہم پر آشکار کرنا چاہتا ہے کہ الیِشبع کا بانجھ پن اُنکی زِندگی میں کِسی گُناہ کے سبب سے نہیِں تھا. اِسی سبب سے 6آیت لِکھی گئی ہے کیونکہ یہ دراصل خُدا کے منصوُبے کے تحت ہو رہا تھا۔ خدا نے ان کے لئے کچھ ایسی منصوبہ بندی کی تھی جِسکا اُنہوں نے خواب بھی نہیِں دیکھا ہو گا۔ اُنکے وسیلے سے تو 400 سال میں پہلا نبی اور مسیِح کا پیشرو پیدا ہونے والا تھا. جو کہ پُرانے عہد نامہ کا آخری نبی ہونے والا تھا اور اُن آدمیوں میں جو عورتوں سے پیدا ہوئے سب سے بڑا قرار دیا جانے والا تھا. اُنکا ایک ہی بیٹا تھا لیکن وہ اِس دُنیا پر چلنے والا سب سے عظیم اِنسان تھا. یہ بات اُسکے حق میں خُود یسوُع مسیِح نے کہی. اُنکا بانجھ پن اِلہٰی سزا نہیں تھی بلکہ اِلہٰی منصوُبہ بندی تھی. گو کہ اِنسانی اعتبار سے اُنکی صورتحال نا اُمیدی کی تھی لیکن یہ خُدا کے کم کرنے کا ترجیِحی مقام ہے.
یہ پیغام ابھی جاری ہے۔۔۔۔۔