Translate

Christmas series Part(1)

:تعارُف) پہلا حصہ)
لوُقا 1باب 78آ یت میں یوُں لکھا ہے "...عالمِ بالا کا آفتاب ہم پر طلُوع کرے گا۔" یہ مسیح سے متعلق حوالہ ہے. ہم "عالمِ بالا کا آفتاب" سے، جو کہ مسیِح کی پیدائش سے متعلق ہے، یہ نتیِجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ لوُقا کے اِنجیِلی بیان کا پہلا باب تاریکی کے آخری وقتوں کا بیان کرتا ہے جو سورج کے طلوع ہونے سے پہلے کے ہیں. اِس سے پہلے کہ مسیِح کی آمد ہوتی. اور بنی اِسرائیل کے لئے یہ رات بہت لمبی رات تھی بلکہ پوُری دُنیا کے لوگوں کے لئے، جو مُنجی کے اِنتظار میں تھے. اِسرائیل کی ساری تاریخ میں ہمیں بُلاہٹ نظر آتی ہے جِسکا آغاز ابرہام سے ہوا. اور وہ چیز جِس نے اُن لوگوں کو تاریکی کے کئی سالوں میں سنبھالے رکھا، جو خُدا پر نظر لگائے بیٹھے تھے،  ایک اُمید تھی کہ ایک دِن آفتابِ طلوُع ہوگا.ملاکی نبی نے پُرانے عہد نامہ کی آخری کِتاب کے آخری باب میں یہ وعدہ کِیا تھا کہ "آفتابِ صداقَت طالع ہوگا اور اُسکی کِرنوں میں شِفا ہوگی." وہ بھی دراصل یہی بات کہہ رہا تھا جو 78آ میں کہی گئی ہے کہ "آفتاب طلوع ہوگا". تاریکی مُستقِل نہیں لیکن یہ بھی سچ ہے کہ سورج کے طلوع ہونے سے پہلے تاریکِی بہت گہری ہوتی ہے. اور ملاکی کے بعد خُدا 400 برس تک خاموش رہا. اِسرائیل اور یہوُداہ میں کوئی نبی نہ آیا. خُدا کی طرف سے کوئی مُکاشِفہ نہیں مِل رہا تھا. وہ دوَر گہری تریِن تاریِکی کا تھا۔ کیوُنکہ 400 سالوں تک آسمان خاموش تھا. اور اِسرائیل ذہنی دباؤ اور یونانیوں کے ظُلم میں ڈوُبتا ہی جا رہا تھا. یہ وہ وقت تھا جب غیر قوم یوُنانی اپنے غیر معبودوں اور کافِرانہ عقیدے کو اِسرائیل کی مُقدس سرزمیِن میں زبردستی لے آئے تھے اور لوگوں میں پھیلانے لگے تھے. اُنکے بعد رومیوں نے بھی اپنے بُتوں اور مذہبی عقائد کو اُن پر زبردستی لاگُو کِیا. اِس طرح اُس قوم پر دباؤ بڑھتا ہی چلا گیا. اور یہوُدی لوگ جِِتنا بھی چِلاتے، خُدا کلام نہیں کرتا تھا اور نہ ہی کوئی نبی برپا ہوتا تھا.یہ آفتابِ صداقت کہاں تھا؟ کسی نے سوچا بھی نہ تھا کہ اِس نبوت کی تکمیل میں 400 سال کا عرصہ لگ جاۓ گا. وہ دِن کیا ہوا جِس کی بابت ملاکی نے کہا تھا، لکھا ہے "اور تُم شرِیروں کو پایمال کرو گے کیونکہ اُس روز وہ تُمہارے پاؤں تلے کی راکھ ہوں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔" وہ دِن کب آنے کو تھا جب راستی کو بدی پر فتح حاصِل ہونی تھی. نبی نے کہا تھا وہ دن آئے گا جب روشنی پھوُٹ نِکلے گی. صُبح ہونے کو تھی. سوُرج طلوُع ہوگا. وہ بیشک مسیح کی طرف اِشارہ کر رہا تھا جو اِسرائیل اور دُنیا کا مُنجَی ہے. اور ملاکی نے، جو پُرانے عہد نامہ کا آخری نبی تھا، یہ بھی کہا کہ نجات دہِندہ، چھُڑانے والا، وہ آفتابِ صداقت جو طلوع ہوگا اور جو ساری بدی پر غالِب آنے والی راستبازی کو لائے گا، دراصل خوُد خُداوند ہی ہے کیونکہ ملاکی 3ب 1آ میں یوُں لکھا ہے "دیکھو مَیں اپنے رسُول کو بھیجُوں گا اور وہ میرے آگے راہ درُست کرے گا اور خُداوند جِس کے تُم طالِب ہو ناگہان اپنی ہَیکل میں آ مَوجُود ہو گا۔ ہاں! عہد کا رسُول جِس کے تُم آرزُو مند ہو آئے گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔" سو ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ خُداوند آنے والا ہے. اِسلئے ہم جانتے ہیں کہ مسیح جو آنے والا ہے دراصل خُدا تعالیٰ خُود ہے.سو اِس طرح سے پُرانے عہد نامہ کا اِختتام ہوتا ہے. اُسکا اِختتام روشنی، آفتابِ صداقت، سوُرج کے طلوع ہونے، دُنیا کے نوُر، مسیِح، خُداوند جو نجات دہِندہ ہے اُسکے آنے اور گہری تاریِکی کے ختم کئے جانے کے وعدے کے ساتھ ہوتا ہے.  لیکن ملاکی کی نبوت کو 400 سال گُزر گئے. کوئی نبی برپا نہیں ہوا. خُدا کی طرف سے کوئی کلام نازِل نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی روشنی آئی. اِسرائیل نہ صِرف ذہنی دباؤ میں ڈوبتا چلا جا رہا تھا بلکہ اُن قوموں کے ظُلم و ستم کے بوجھ تلے بھی دبتا چلا جا رہا تھا جو اُس کی سر زمین پر قابِض تھیِں اور وہ گُناہ کی گہری تاریِکیوں میں بھی ڈوبتے جا رہے تھے. اِسرائیل نے پُرانے عہد نامہ کے حقیقی پیغام کو ترک کر دیا تھا اور جھوُٹ کی پیروی شُروع کر دی تھی جو اعمال کے ذریعے راستبازی، خود راستبازی اور ہر اُس چیز پر مبنی تھی جس سے خُدا کو نفرت ہے.روشنی کہاں تھی؟ سوُرج کہاں تھا؟ وہ چھُٹکارے کی صُبح کہاں تھی؟ ہر یہوُدی دِل کی اُمیِد کہاں تھی؟یہ جاننا بے حد ضروری ہے کہ ملاکی کی پیش گوئیوں کا ایک اہم عنصر ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا. ہاں اس نے کہا کہ راستبازی کا سورج طلوع ہونے کو ہے، لیکن اس نے یہ بھی کہا کہ اُس کے آنے سے پہلے، سورج کے طلوُع ہونے سے پہلے، مسیح سے پہلے، نجات دہندہ کے آنے سے پہلے ایک نبی آئے گا جو اُس کی آمد کا اعلان کرے گا، ایک اعلان کرنے والا. اسے اکثر پیشرو کہا جاتا ہے. ملاکی نے کہا، لکھا ہے "دیکھو مَیں اپنے رسُول کو بھیجُوں گا اور وہ میرے آگے راہ درُست کرے گا." ایک پیامبر آ رہا ہے جو آفتابِ صداقت کے طلوع ہونے اور صُبح ہونے کا اعلان کرنے والا ہے. در حقیقت یسعیاہ نبی نے بھی اُسکے حوالے سے بات کی. یسعیاہ نے کہا کہ وہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز ہو گا جو خُداوند کا راستہ صاف کرنے کے لئے پُکارے گا اور خُداوند کے لئے شاہراہ ہموار بنانے کے لئے پُکارے گا. یسعیاہ اور ملاکی دونوں نے یہ کہا کہ اِس سورج کے طلوع ہونے سے پہلے، مسیح کے آنے سے پہلے ایک نبی آئے گا جو اُس کی طرف اِشارہ کرے گا. جب مسیح کا وہ پیشرو آئے گا، جب وہ نبی آئے گا تو آسمان کی خاموشی، خُدا کی آواز کے سبب سے ٹوٹ جائے گی اور زمین پر چھائی ہوئی تاریِکی مُنجی خُداوند کی روشنی سے چھٹ جائے گی.جب مسیح آئے گا تو دُنیا جان جائیگی. لیکن دُنیا کو کیسے معلوُم ہوگا؟ کیونکہ اُسکی آمد سے پہلے اُسکا پیشرو آئیگا. اُس آفتابِ صداقت کے طلوع ہونے سے پہلے، اُسکا پیشرو نبی مسیح کی آمد کا اعلان کرے گا. پیشرو کے آ جانے پر خاموشی ٹوٹ جائے گی. اُسکے بعد مسیح آئے گا اور نجات کی داستان رقم ہو گی. چونکہ لوُقا ایک محتاط مورخ ہے اور چونکہ وہ جس چیز کو بیان کرنا چاہتا ہے اس میں اس قدر محتاط ہے، لہذا وہ اپنی کہانی کا آغاز اس پیشرو کی آمد کے ساتھ کرتا ہے. اور اُس نے بالکل ایسا ہی کِیا ہے۔

یہ پیغام ابھی جاری ہے۔۔۔۔۔دوسراحصہ دیکھیں۔

Welcome !!

زِندگی کا کلام

Masih Books

مُکاشفہ 5باب

Masih Book, daily verses Geet Bible.

1اُس زِندگی کے کلام کی بابت جو اِبتدا سے تھا اور جِسے ہم نے سُنا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا

Join Us Now! Free (Audio ,Video, Daliy Verses, prayers'.

اور کوئی شَخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔.

MasihBooks

We are releasing Free Masih(Christian) Books series absolutely For free to every Visitor. Find all the Answers on Christian living, Faith & More.Join Us Now! Free (Audio ,Video ,Pdf fil, pictures, Daliy Verses, prayers'and Bible Book.




Today Page views

Data Archive by Month

Word Correction Form

Name

Email *

Message *